BIPOLAR AFFECTIVE DISORDER
بائی پولر افیکٹو ڈس آرڈر
بائیپو لر افیکٹو ڈس آرڈرکیا ہے؟
بائی پولر ڈس آرڈر کو پہلے مینک ڈپریشن (manic-depression)کے نام سے جانا جاتا تھا۔ جیسا کہ نام بتاتا
ہے، اس بیماری میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوش ہو جاتا ہے اور اس میں بے انتہا تیزی آ جاتی ہے، اور
ہے، اس بیماری میں موڈ کبھی حد سے زیادہ خوش ہو جاتا ہے اور اس میں بے انتہا تیزی آ جاتی ہے، اور
کبھی اس میں بے انتہا اداسی ہو جاتی ہے۔ اس بیماری میں مختلف اوقات میں مختلف کیفیات پائی جاتی ہیں؛
1۔ اداسی (ڈپریشن) (Depression)
۲۔ بےانتہا تیزی (مینیا)(Mania)
حد سے زیادہ خوشی اور جوش محسوس کرنا۔
۳۔ ملا جلا موڈ (مکسڈ)(Mixed)
مثلاً اداس موڈ کے ساتھ بہت زیادہ کام کرنے لگنا۔
عام طور سے اس بیماری کے مریضوں کو ڈپریشن اور مینیا دونوں ہوتے ہیں لیکن بعض مریضوں کو صرف مینیا بار بار ہوتا ہے۔
بائی پولر ڈس آرڈر کی وجوہات۔
تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ خاندانی مرض ہے۔ اس کا وراثت سے زیادہ اور ماحول سے کم تعلق ہے۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دماغ میں جو نظام ہمارے موڈ کو صحیح رکھتا ہے، بائی پولر ڈس آرڈر میں اس نظام میں خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔ اسی وجہ سے اس بیماری کی علامات دواؤں سے صحیح ہو جاتی ہیں۔
یہ بیماری کبھی کبھی مشکل حالات ، ذہنی دباؤ یا جسمانی بیماری کے بعد بھی شروع ہو جاتی ہے۔
اس بیماری میں کیسا محسوس ہوتا ہے؟
ڈپریشن (Depression)
ہر انسان کبھی نہ کبھی اداس محسوس کرتا ہے، لیکن جب یہ اداسی بڑھ کر ڈپریشن کی بیماری کی حدود میں
داخل ہو جائے تو انسان کے لیے روز مر ہ کے کام کاج کرنا بھی مشکل ہونے لگتا ہے۔ جن لوگوں کو ڈپریشن
داخل ہو جائے تو انسان کے لیے روز مر ہ کے کام کاج کرنا بھی مشکل ہونے لگتا ہے۔ جن لوگوں کو ڈپریشن
ہو جائے ان میں عموماً اس طرح کی علامات نظر آنے لگتی ہیں:
ہر وقت اداس یا نا خوش رہنا۔
جن کاموں میں پہلے مزا آتا تھا ، دل لگتا تھا، اب ان میں دلچسپی نہ ہونا۔ کسی بات سے خوشی نہ ہونا۔
چیزوں اور باتوں پہ توجہ نہ دے پانا۔
خود اعتمادی کھو دینا،اپنے آپ کو بے کار اور ناکارہ سمجھنا
ماضی کی ہر بری بات کا خود کو زمہ دار ٹھہرانا۔
خودکشی کے خیالات آنے لگنا یا خود کشی کی کوشش کرنا۔
نیند آنے میں مشکل ہونا یا جلدی آنکھ کھل جانا۔
بھوک اور وزن کم ہونا (کچھ لوگوں میں بھوک اور وزن میں زیادتی ہو جاتی ہے)
مینیا (Mania)
کبھی کبھی ہم سب بہت زیادہ خوش محسوس کرتے ہیں اور طاقت، توانائی اور نئے نئے خیالات اور منصوبوں
سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔ عام طور سے یہ کوئی بیماری نہیں ہوتی لیکن اگر یہ کیفیت ایک حد سے بڑھ
جائے اور مستقل رہنے لگے تو یہ مینیا کی بیماری ہو سکتی ہے۔ اگر کسی کو مینیا ہو جائے تو عام طور سے
اس میں اس طرح کی علامات نظر آتی ہیں:
سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔ عام طور سے یہ کوئی بیماری نہیں ہوتی لیکن اگر یہ کیفیت ایک حد سے بڑھ
جائے اور مستقل رہنے لگے تو یہ مینیا کی بیماری ہو سکتی ہے۔ اگر کسی کو مینیا ہو جائے تو عام طور سے
اس میں اس طرح کی علامات نظر آتی ہیں:
بغیر کسی وجہ کے حد سے زیادہ بے انتہا خوش اور پرجوش رہنا۔
بعض دفعہ زیادہ چڑچڑا ہو جانا ۔
اپنے آپ کو کوئی بہت بڑی ہستی یا شخصیت سمجھنے لگنا۔
اپنے آپ کو بے انتہا طاقت اور توانائی سے بھرا ہوا محسوس کرنا۔ ۔
بہت زیادہ تیزی آ جانا، بہت تیز تیز حرکت کرنا۔
بہت تیزی سے، اونچی آواز میں، اور بہت زیادہ بولنا۔ اگر آپ کے موڈ میں بہت زیادہ تیزی آ گئ ہے تو جو آپ بولتے ہیں وہ دوسروں کو سمجھ میں نہیں آئے گا۔
نیند بہت کم ہو جانا اور نہ سونے یا بہت کم سونے کے باوجود مزید سونے کی ضرورت یا تھکن محسوس نہ ہونا۔
بہت سارے کام شروع کرنا لیکن ان کو ادھورا چھوڑ کر دوسرے کاموں میں لگ جانا۔
بہت بڑے بڑے ایسے منصوبے بنانا جن کے پورا ہونے کا کوئی امکان نہ ہو۔
پیسے معمول کے مقابلے میں بہت زیادہ خرچ کرنے لگنا۔
۔اپنے پیاروں کا خیال رکھنا یا مدد کرنا:
آپ ان کی عملاً مدد کریں تو بہتر ہو گا ۔ اگر آپ دیکھیں کہ وہ:
اپنے کھانے پینے پر صحیح توجہ نہیں دے رہے اور کھانا چھوڑ رہے ہیں۔
ایسے کام یا حرکت کر رہے ہیں جس سے خود انہیں یا دوسروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔