Post Traumatic Stress Disorder (PTSD)


Post Traumatic Stress Disorder (PTSD)

پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی


پی ٹی ایس ڈی کیسے شروع ہوتا ہے ؟

یہ کیفیت کسی بھی المناک یا  خطرناک سانحے کے بعد شروع ہو سکتی ہے  مثلاً جس میں انسان کو اپنی جان خطرے میں محسوس ہو یا وہ دوسرے لوگوں کو زخمی ہوتا یا مرتا ہوا قریب سے دیکھے۔
ان  المناک یا خطرناک سانحوں کی چند مثا لیں مندرجہ ذیل ہیں؛

  •  ٹریفک کے شدیدحادثے
  •  خطرناک ذاتی حملہ ( جنسی تشدد ، جسمانی تشدد ، ڈکیتی ، سر ًَراہ ہتھیار  دکھا  کر لوٹ لیا جانا)
  •  یر غمال بنا لیا جانا
  •  دہشت گردی کا شکار ہونا
  •  جنگی قیدی بن جانا
  •  قدرتی یا انسان کے پیدا کیے ہوئے آفات  و حادثات کا شکار ہونامثلاً سیلاب آنا یا کسی عمارت کا گر جانا
  •  کسی جان لیوا بیماری کی تشخیص۔

بعض اوقات کسی عزیز یا رشتہ دار کی غیر فطری ، پر تشدد موت کی خبر سننے 
سے بھی پی ٹی ایس ڈی کی بیماری شروع ہو سکتی ہے۔

پی ٹی ایس ڈی کب شروع ہوتا ہے ؟

پی ٹی ایس ڈی کی علامات کسی بڑے سانحے سے دو چار ہونے کے بعد چند ہفتوں یا مہینوں میں ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ عمومی طور پر یہ حادثے کے چھ ماہ کے اندر شروع ہو جاتی ہیں۔

پی ٹی ایس ڈی میں کیسا محسوس ہوتا ہے ؟

عام طور پر  اس مرض کا شکار ہونے والے افراد بہت افسردگی، بے چارگی، پریشانی یا غصے کی کیفیت محسوس کرتے ہیں اور اپنے آپ کو اس صورتحال کے لیے الزام بھی دے سکتے ہیں۔

اوپر دی گئی جذباتی  کیفیات کے علاوہ پی ٹی ایس ڈی کی تین بنیادی طرح کی علامات ہوتی  ہیں؛

 ۱۔ وہ سانحہ بار بار یاد آنا، ڈراؤنے خوابوں کی شکل  میں نظر آنا،  یا ایسا محسوس ہونا کہ وہ واقعہ دوبارہ پیش آرہاہے

(Flashbacks and Nightmares)

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انسان اس خوفناک سانحے  کی کیفیت کو بار بار محسوس کررہا ہو جیسے کہ وہ دوبارہ اس میں سے گزر رہا  ہو ۔
یہ احساس بازگشت کی صورت یا بھیانک خواب کی صورت میں نمودار ہو سکتا ہے۔
یہ احساس حقیقت سے اتنا قریب ہوتا ہے کہ جیسے   مریض اس سانحے کا بار بار شکار ہو رہا ہو ۔
مریض ان تکلیف دہ  واقعات کو نہ صرف ذہنی طور پر سوچتا ہے بلکہ جسمانی اور نفسیاتی طور پر بھی ان کے اثرات  دوبارہ محسوس کرتا ہے مثلاً خوف، پسینہ آنا ، وہ آوازیں دوبارہ سنائی دینا، درد محسوس ہونا۔

۔ احساسات و جذبات کا شل ہونا اور اس واقعے کو یاد دلانے والی چیزوں اور باتوں سے  گریز کرنا۔

۔ ہر وقت چوکنا رہنا یا خطرے میں گھرا محسوس کرنا۔

دوسرے اثرات :

ذہنی دباؤ کے نتیجے میں نفسیاتی اثرات کے علاوہ یہ علامات بھی نمودار ہو سکتی ہیں؛
  • پٹھوں کا درد کرنا اور دکھنا۔
  • دست آنا
  • دل کی دھڑکن کا بے قاعدہ ہو جانا
  • ڈپریشن
  • سر میں درد رہنا
  • کثرت شراب نوشی
  • دوائیوں کا بے جا استعمال مثلاً درد کی ادویات

ذہنی دباؤ کیا ہے ؟